رفح، غزہ میں لاکھوں مسلمانوں کی جبری فاقہ کشی کے مجرم وہ افواج کے افسران اور جوان ہیں جو کبھی نہ آنے والے احکامات کے منتظر، بےعملی کے ساتھ مسلمانوں کے مرنے کا تماشا دیکھ رہے ہیں
Manage episode 405142446 series 3253429
پریس ریلیز
رفح، غزہ میں لاکھوں مسلمانوں کی جبری فاقہ کشی کے مجرم وہ افواج کے افسران اور جوان ہیں جو کبھی نہ آنے والے احکامات کے منتظر، بےعملی کے ساتھ مسلمانوں کے مرنے کا تماشا دیکھ رہے ہیں
اے افواج پاکستان کے افسران اور جوانو!
فریادیں اور اپیلیں بہت ہو گئی۔ دُہائیاں بہت ہو گئیں۔ سنتے کانوں اور دھڑکتے دلوں کیلئے وہ کافی ہیں۔ تمہارے عذر ہم نے سن لئے ہیں۔ لیکن نہ تو یہ عذر اللہ اور اس کے رسول ﷺ کو قبول ہیں، نہ ہی امت انہیں قبول کرتی ہے۔ اللہ نے تم پر جہاد، مسلمانوں کے بچاؤ اور ارض مقدس کی آزادی کا فرض اس شرط پر عائد نہیں کیا تھا کہ تم اس فرض کے ذمہ دار اس وقت بنو گے جب تمہاری امریکی ایجنٹ قیادت تمہیں آرڈرز دے گی، جبکہ تم غزہ میں 30 ہزار مسلمانوں کے جسم کے چیتھڑے بموں میں اڑتے دیکھ اور سن چکے ہو۔
یہود کیلئے غزہ مسلمانوں کے قتل و تشدد کے نت نئے طریقوں کا میدان بن چکا ہے۔ تم پر قرآن مجید میں رب کائنات نے مسلمانوں کی مدد کا فرض اس شرط پر عائد نہیں کیا تھا کہ تم طاغوتی سیکیورٹی کونسل، انگریزوں کے کھینچے بارڈروں اور اپنی سیکولر قیادت کی حدود کو پار نہیں کرو گے، جبکہ تمہارے بہن، بھائیوں اور بچوں کے جسم ملبے تلے پچک گئے ہیں! اللہ تم سے یہ عذر قبول نہیں کرے گا کہ تمہارے لاکھوں مسلمان بہن بھائیوں پر جبری فاقہ کشی مسلط تھی، اور وہ گلیوں، محلوں میں بھوک سے غشی کھا کر گر رہے تھے، کوڑے دانوں میں گلی سڑی چیزیں ختم ہو گئی تھی، وہ گھاس ابال کر بھوک مٹانے کی کوشش کر رہے تھے، بھوک سے جاں بلب تھے، اور تم اس وقت کیا کر رہے تھے؟ بیرکوں میں آنسو بہانا، قبل از وقت ریٹائرمنٹ یا استعفیٰ دینے کا پلان بنانا اور اپنی قیادت کو کوسنا! نہیں، اب گویا تم بھی اس قیادت کے جرم میں شریک ہو چکے ہو! "اور وہ کہیں گے کہ ہم نے اپنے سرداروں اور بڑوں کا کہا مانا، اور انہوں نے ہمیں اصل راستے سے گمراہ کر دیا۔" (سورہ احزاب: 67)
اے افواج پاکستان کے افسران اور جوانو!
بے شک یہ مسلم حکمران اور فوجی قیادتیں بدترین مجرم اور مغرب کا ہراول دستہ ہیں، کیونکہ یہ قبلہ اول کے سوداگر ہیں، تاکہ اپنے ڈولتے تختوں کو بچا سکیں، لیکن یہ تم ہی ہو جو ان حکمرانوں اور فوجی قیادت کا ہراول دستہ ہو۔ یہ تمہاری بےعملی اور 'وہن' کا مرض ہے، جس کے باعث امریکہ، یہود اور تمہاری فوجی قیادت مل کر غزہ میں نسل کشی جاری رکھے ہوئے ہیں۔ آخر کیا وجہ ہے کہ وہ تم سے خوف محسوس نہیں کرتے؟ تم کب تک اللہ کی اطاعت اور عبادت کنارے کنارے سے کرو گے، اور آگے نہیں بڑھو گے؟ "اور لوگوں میں کوئی ایسا ہے جو کنارے پر رہ کر اللہ کی بندگی کرتا ہے، اگر فائدہ ہوا تو مطمئن ہو گیا اور جو کوئی مصیبت آ گئی تو الٹا پھر گیا، اُس کی دنیا بھی گئی اور آخرت میں بھی یہ خسارہ پانے والوں میں ہے۔" (سورۃ الحج، 22:11)
تم کب تک یہ عذر پیش کرتے رہو گے، کہ میں اکیلا کیا کر سکتا ہوں، جبکہ فوج کے اندر تقریباً ہر کوئی تمہارا ہم خیال ہے؟ آخر کیسے قیادت کا ایک چھوٹا سا کرپٹ، ایجنٹ گروہ تمہیں متحرک ہونے سے روک سکتا ہے؟ کیا تم اس کافر امریکی فوجی جتنی ہمت بھی نہیں رکھتے، جس نے اپنی قیادت کے جرم میں شریک ہونے سے انکار کر کے اپنے آپ کو آگ لگا دی، تو کیا تم افواج کو متحرک کرنے کے راستے میں موجود رکاوٹوں کو بھی آگ نہیں لگا سکتے؟ آخر کس دن کیلئے ہم نے تمہیں تیار کیا تھا؟ یا تم نے دنیا کی زندگی کو آخرت کے مقابلے میں پسند کر لیا ہے؟ اگر ایسا ہے، تو پھر اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وارننگ ذہن نشین کر لو، "آپ کہہ دیجئے کہ اگر تمہارے باپ، اور تمہارے لڑکے، اور تمہارے بھائی، اور تمہاری بیویاں، اور تمہارے کنبے قبیلے، اور تمہارے کمائے ہوئے مال، اور وہ تجارت جس کی کمی سے تم ڈرتے ہو، اور وہ حویلیاں جنہیں تم پسند کرتے ہو، اگر یہ تمہیں اللہ، اس کے رسول ﷺ، اور اس کی راہ میں جہاد سے زیادہ عزیز ہیں، تو تم انتظار کرو کہ اللہ تعالٰی اپنا عذاب لے آئے، بےشک اللہ تعالٰی فاسقوں کو ہدایت نہیں دیتا۔" (سورۃ توبہ، 9:24)
اے افواج پاکستان کے افسران اور جوانوں!
امت دوراہے پر کھڑی ہے۔ اس سے آگے یا تو تم اللہ کا عذاب کو دعوت دو گے، یا اللہ کی رحمتوں کی بارش کو! اور یہ سب سے بڑھ کر تمہارے فیصلے پر منحصر ہے۔ "اگر تم جہاد کیلئے متحرک نہ ہوئے، تو تمہیں اللہ تعالٰی دردناک سزا دے گا اور تمہارے سوا اور لوگوں کو بدل لائے گا، اور تم اللہ تعالٰی کو کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتے اور اللہ ہر چیز پر قادر ہے ۔" (سورہ توبہ، 9:39)۔ تم ہی ہو جو ان صیہونی بھیڑیوں کو مزہ چکھا سکتے ہو، تم ہی ہو جو ان درندوں سے اپنے معصوم بچوں، بہنوں اور بھائیوں کا انتقام لے سکتے ہو۔ یہ تم ہی ہو جو صلاح الدین ایوبی کے بعد ایک بار پھر ارض مقدس کو یہودی نجاست سے پاک کر سکتے ہو۔
123 episodes